Sunday, December 11, 2011

آصف زرداری بال بال بچ گئے؟ اور اگلے حملے کی تیارياں

ایسا لگتا ہے کہ جناب آصف علی زراری ایک بار پھر اپنے اور جمہوری نظام کے مخالفین کے ایک انتہائی خطرناک اور تقریباٌ مہلک حملے سے بال بال بچ گئے ہیں۔ اس بار ان کی گردن سیدھے نشانہ پر تھی۔ بعض لوگ اس حملے کو ناقابلِ دفاع ”انوکی لاک“ سے بھی تشبیہ دے ہے تھے اور زرداری کے جانے کی خوشی منانے کیلئے مٹھائی کا آرڈر بھی دے چکے تھے۔

لیکن یہ بات تو طے ہے کہ ان کے اور جمہوری نظام کے مخالفین کا ان پر یہ آخری حملہ نہں تھا۔ وہ لوگ تو کب سے اگلے حملے کی پیشبندی بھی کر چکے ہونگے۔

اس بات کا ہمیں یقین ہونا چاہیے کہ یہ چوہے بلی کا کھیل اس وقت تک جاری رہیگا جبتک ملک کے ”اصل حکمرانوں“ کو آئین کا پابند نہیں کیا جا تا، قومی سو ال حل نہیں کیا جاتا اور صوبوں کو انکے مکمل حقوق نہیں دیے جاتے۔

Friday, December 9, 2011

پاک-امریکہ ”پیچیدہ“ تعلقات


فیسبوک پروفائیل میں ایک سوال ہوتا ہے اذدواجی تعلقات کے بارے میں کہ شادی شدہ ہیں،کنوارے ہیں، فرینڈ ہے، منگنی ہے، وغیرہ، وغیرہ۔ کچھ لوگ جواب دیتے ہیں ”پیچیدہ“! دیکھا جائے تو یہ بات پاک-امریکی تعلقات پر بھی صادق آتی ہے کہ ان دو ممالک کے تعلقات واقعتٌا ”پیچیدہ“ ہیں۔ انکار بھی ہے، اقرار بھی ہے، پردہ داری بھی ہے، راز و نیاز بھی ہیں، لینے اور دینے والے ہاتھ بھی ہیں، تجسس بھی ہے تو بڑہکیں بھی ہیں۔ اندرونِ خانہ کیا ہے، کون جانے